طَالَمَا أَشْكُو غَرَامِي يَانُورَ الْوُجُودْ
وَأُنَادِي يَاتِهَامِي يَامَعْدِنَ الْجُودْ
کتنی دیر سے میں اپنی محبت کی شکایت کر رہا ہوں – اے نورِ وجود
اور پکار رہا ہوں، اے تہامی (حضرت محمد)، اے سخاوت کے معدن
مُنْيَتِي أَقْصَى مَرَامِي أَحْظَى بِالشُّهُودْ
وَأَرَى بَابَ السَّلَامِ يَازَاكِي الْجُدُودْ
میری خواہش اور انتہائی آرزو ہے کہ میں دیدار حاصل کروں
اور بابِ سلام کو دیکھوں، اے پاک نسب والے
يَاطِرَازَ الْكَوْنِ إِنِّي عَاشِقْ مُسْتَهَامْ
مُغْرَمٌ وَالْمَدْحُ فَنِّي يَابَدْرَ التَّمَامْ
اے کائنات کے نمونہ، میں ایک عاشق ہوں
محبت میں مبتلا، مدح میرا فن ہے، اے کامل بدر
إِصْرِفِ الْأَعْرَاضَ عَنِّي أَضْنَانِي الْغَرَامْ
فِيكَ قَدْ حَسَّنْتُ ظَنِّي يَاسَامِي الْعُهُودْ
رکاوٹوں کو مجھ سے دور کر دو، محبت نے مجھے نڈھال کر دیا ہے
آپ کے بارے میں میرا بہترین گمان ہے، اے اعلیٰ عہدوں کے محافظ
يَاسِرَاجَ الْأَنْبِيَاءِ يَاعَالِي الْجَنَابْ
يَاإِمَامَ الْأَتْقِيَاءِ إِنَّ قَلْبِي ذَابْ
اے انبیاء کے چراغ، اے اعلیٰ مقام والے
اے متقیوں کے امام! میرا دل پگھل رہا ہے
يَكْفِي يَانُورَ الْأَهِلَّةْ إِنَّ هَجْرِي طَالْ
سَيَّدِي وَالْعُمْرُ وَلَّى جُدْ بِالْوَصْلِ جُودْ
بس کرو، اے ہلالوں کے نور! آپ سے جدائی بہت طویل ہو گئی
میرے آقا، میں بوڑھا ہو گیا ہوں، مجھ سے وصال میں سخاوت کرو
يَانَبِيًّا قَدْ تَحَلَّى حَقًّا بِالْجَمَالْ
وَعَلَيْكَ اللهُ صَلَّى رَبِّي ذُو الْجَلَالْ
اے نبی، آپ نے واقعی حسن سے خود کو آراستہ کیا
اور آپ پر اللہ نے درود بھیجا، میرے رب، ذوالجلال